نیوزی لینڈ سیریز: کون ان کون آوٹ

نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے 18 رکنی قومی کرکٹ ٹیم کااعلان

• سرفراز احمد اور حسین طلعت کی اسکواڈ میں واپسی
• سترہ دسمبر سے وانگرائے میں نیوزی لینڈ اے کے خلاف شروع ہونے والے چار روزہ میچ کے لیے پاکستان شاہینز کا اعلان بھی کردیا گیا

کرائسٹ چرچ، 6 دسمبر 2020ء:

نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے18 رکنی قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔ دونوں ٹیموں کے مابین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز کے تین میچز 18، 20اور 22 دسمبر کو بالترتیب آکلینڈ، ہملٹن اور نیپئر میں کھیلے جائیں گے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابراعظم نے پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کی مشاورت کے بعد اسکواڈزکو حتمی شکل دی۔17 دسمبر سے وانگرائے میں نیوزی لینڈ اے کے خلاف شروع ہونے والے چار روزہ میچ کے لیے پاکستان شاہینز کے 16 رکنی اسکواڈ کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم اور پاکستان شاہینز فی الحال کرائسٹ چرچ میں اپنی قرنطینہ کی مدت پوری کررہے ہیں۔ دونوں اسکواڈز 8 دسمبر کو کرائسٹ چرچ سے کوئنز ٹاؤن روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ علیحدہ علیحدہ ہوٹلز میں قیام کریں گے۔

دونوں اسکواڈز 9 دسمبر سے کوئنز ٹاؤن میں اپنی ٹریننگ کا آغاز کردیں گے۔کوئنز ٹاؤن میں ٹریننگ سیشنز اور انٹرا اسکواڈ پریکٹس میچز کھیلنے کے بعد دونوں اسکواڈز سیریز میں شرکت کے لیے اپنے اپنے مقررہ وینیوز پر روانہ ہوجائیں گے۔قومی اسکواڈ 15 دسمبر جبکہ پاکستان شاہینزکا اسکواڈ 14 دسمبر کو بالترتیب آکلینڈ اور وانگرائے روانہ ہوگا۔

نیوزی لینڈ کے خلاف اعلان کردہ 18 رکنی قومی کرکٹ ٹیم میں تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد اور حسین طلعت کی واپسی ہوئی ہے۔ زمبابوے کے خلاف ٹی ٹونٹی ہوم سیریز میں قومی اسکواڈ کا حصہ رہنے والے روحیل نذیر،فخر زمان اور ظفر گوہر کو نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

روحیل نذیر اور ظفر گوہر نیوزی لینڈ اے کے خلاف پاکستان شاہینز کی نمائندگی کریں گےجبکہ تیز بخار کی وجہ سےنیوزی لینڈ کے لیے سفر نہ کرنے والے فخر زمان پہلےہی ٹور سے آؤٹ ہوچکے۔ دوسری جانب شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی، زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے لیے قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کا حصہ تو تھے مگر ان دونوں کھلاڑیوں نے سیریز کا ایک بھی میچ نہیں کھیلا تھا۔

ٹی ٹونٹی سیریز کے اختتام پر عماد وسیم اور محمد حفیظ کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا جائے گا۔ عماد وسیم 23 دسمبر کوبگ بیش لیگ کھیلنے آسٹریلیا جبکہ محمد حفیظ 24 دسمبر کو وطن واپس روانہ ہوجائیں گے۔

مصباح الحق، ہیڈ کوچ قومی کرکٹ ٹیم:

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہناہے کہ وہ مشکل حالات میں صبر اور برداشت کا بہترین مظاہرہ کرنے والے ان تمام کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے کوویڈ 19 کی عالمی وباء کے دوران کرکٹ کی سرگرمیوں کی بحالی میں اپنا اہم کردار ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر مایہ ناز ایتھلیٹ کو اپنے ملک کی نمائندگی سے قبل ایک مخصوص ماحول درکار ہوتا ہے کہ جہاں وہ کھیل کے آغاز سے قبل اپنی تیاری مکمل کرسکے ، ہم عوام کی صحت اور حفاظت کے لیے بنائے گئے نیوزی لینڈ کے قوانین کا مکمل احترام کرتے ہیں تاہم ایسے میں اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتاہے کہ بعض قواعدوضوابط کے نفاذ نے ہمارے کھلاڑیوں کو ذہنی اور جسمانی طورپر متاثر کیا ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ آئندہ 2 روز میں جب ہم اپنی آئسولیشن کی مدت مکمل کرکے یہاں سے روانہ ہوں گے تو یہ سب کچھ پس پشت رہ جائے گا اورپھر اس وقت ہماری تمام تر توجہ دونوں طرز کی کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے مدمقابل ہونےپر مرکوز ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنی ہوم کنڈیشنز میں ایک مضبوط ٹیم ہے اور حال ہی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کی کارکردگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ ٹیسٹ کی دوسری اور ٹی ٹونٹی کی چھٹی بہترین ٹیم ہے۔

ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی سیریز میں ہم نے انہی لڑکوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا جو گزشتہ چند عرصے سے متواتر ہمارے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

مصباح الحق نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ میں کرکٹ کی بہترین سہولیات دستیاب ہیں،یہاں کے تماشائی بھی بہت حوصلہ افزائی کرتے ہیں، خواہش ہے کہ ان کا منتخب کردہ اسکواڈ ان کنڈیشنز کا بہترین استعمال کرتے ہوئے سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں کے پیچھے کھڑے ہیں اور ہم ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گے، ان کھلاڑیوں کوبھی اپنی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد اور یقین کرنا ہوگا۔

اُدھر قومی ٹیسٹ کرکٹرز یا وہ کھلاڑی جو ٹی ٹونٹی اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں وہ اس دوران پاکستان شاہینز کو جوائن کرلیں گے ، جہاں وہ نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کے لیے تیاری کا آغاز کریں گے۔ٹیسٹ سیریز کا آغاز 26 دسمبر سے ہوگا۔

اعجاز احمد، ہیڈ کوچ پاکستان شاہینز:

پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف واحد چار روزہ میچ اورپھر اس سے قبل متعدد پریکٹس سیشنز اور انٹر ا اسکواڈ پریکٹس میچ کا مقصد نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینے کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل قومی ٹیسٹ کرکٹرز کی تیاری میں ان کی بھرپور معاونت بھی کرنا ہے۔

اعجاز احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ کی منسوخی پر مایوسی ضرورہوئی تاہم انہیں خوشی ہے کہ پاکستان کے متعدد مایہ ناز ٹیسٹ کرکٹرز 17 دسمبر سے وانگرائے میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے چار روزہ میچ میں پاکستان شاہینز کی نمائندگی کریں گے جس سے میچ کی اہمیت اور پروفائل میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرنطینہ کا یہ وقت ٹف تھا، اس سے قبل ہم میں سے کسی کو اس کا تجربہ نہیں تھامگر ہم ان مشکل حالات پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے اب اپنی تمام تر توانائیاں کرکٹ کی پریکٹس اور پھر میچوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خرچ کریں گے۔

ہیڈ کوچ پاکستان شاہینز نے کہا کہ ہم اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھا کر بہترین کارکردگی دکھانے کا عزم رکھتے ہیں اور اس کے لیے کرکٹ کی بہترین سہولیات کے حامل ملک نیوزی لینڈ سے بہترجگہ کوئی نہیں ہے۔

ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ:
بابراعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، سرفراز احمد ، محمد رضوان،حیدر علی، محمد حفیظ، افتخار احمد، خوشدل شاہ،حسین طلعت، محمد حسنین، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی، عثمان قادر،وہاب ریاض، فہیم اشرف،موسیٰ خان، عماد وسیم اور عبداللہ شفیق۔
قومی کرکٹ ٹیم کا اسپورٹ اسٹاف: منصور رانا (ٹیم منیجر) ، مصباح الحق (ہیڈ کوچ) ، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ) ، وقار یونس (باؤلنگ کوچ) ، یونس خان (بیٹنگ کوچ) ، عبد المجید (فیلڈنگ کوچ) ، کلف ڈیکن (فزیوتھیراپسٹ) ، ابراہیم بادیس (ٹیم میڈیا اینڈ سوشل میڈیا منیجر)، ملنگ علی (ٹیم مساجر) ، ڈاکٹر سہیل سلیم (ٹیم ڈاکٹر) ، طلحہ اعجاز بٹ (ٹیم اینالسٹ) ، کرنل (ر) عثمان انوری (سیکیورٹی منیجر) اور یاسر ملک (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ)۔

پاکستان شاہینز کا اسکواڈ:
روحیل نذیر (کپتان، وکٹ کیپر)، عمران بٹ،امام الحق، ذیشان ملک, شان مسعود، عابد علی، اظہر علی، یاسر شاہ، سہیل خان، عماد بٹ، حارث سہیل، فواد عالم، محمد عباس، ظفر گوہر، نسیم شاہ اور دانش عزیز شامل ہیں۔
پاکستان شاہینزکا اسپورٹ اسٹاف: اعجاز احمد (منیجر اور ہیڈ کوچ) ، محتشم رشید (اسسٹنٹ منیجر اینڈ فیلڈنگ کوچ) ، راؤ افتخار (باؤلنگ کوچ) ، حافظ نعیم (فزیوتھیراپسٹ) ، صبور احمد (ٹرینر) ، عثمان ہاشمی (ٹیم اینالسٹ) اور محمد عمران علی ( ٹیم مساجر)۔

More Cricket News

Wasim Akram Leads Pakistan’s NFT Revolution

Red Bull Campus Cricket to serve as Talent Hunt program for Peshawar Zalmi

پشاور زلمی اور رہڈبل مل کر ٹیلنٹ ہنٹ کریں گے

پشاور زلمی اور رہڈبل مل کر ٹیلنٹ ہنٹ کریں گے

PINK PAKISTAN LAUNCHES ITS FIRST EVER MOBILE APP IN PAKISTAN TO COMBAT BREAST CANCER

عالمی شہرت یافتہ کمنٹیٹرز ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میں کمنٹری کریں گے